حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں بابری مسجد کی شہادت کی 28 ویں برسی کے موقع پر مسلم تنظیموں نے یوم سیاہ منایا۔
مسلم مجلس کے ریاستی صدر محمد ندیم صدیقی اور انڈین مسلم سماج کے حاجی محمد اسماعیل انصاری نے کہا کہ ملک کے آئین و جمہوریت، عدلیہ کی بالادستی کو کچلتے ہوئے چھ دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کر دی گئی تھی۔ لہذا آج ہم مسلمان یوم سیاہ و یوم سوگ کے طور پر منارہے ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 کے گائیڈ لائن کی پیروی کرتے ہوئے اس دن اجتماعی و ذاتی طور سے مسجدوں اور گھروں میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اظہار سوگ کریں جس سے ملک میں آئین و جمہوریت کو بحال کرنے کے عزم کو مضبوطی مل سکے۔
تلنگانہ اور آندھراپردیش میں کئی مسلم تنظیموں کی جانب سے رضاکارانہ بند اور یوم سیاہ منایا گیا۔ رضاکارانہ طور پر کاروباری ادارے بند رکھے گئے۔ مساجد میں بابری مسجد کی دوبارہ اسی مقام پر تعمیر کے لئے دعائیں بھی کی گئیں۔ ساتھ ہی کئی تنظیموں نے مساجد کو آباد رکھنے کی بھی خواہش کی اور نمازوں کی پابندی پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ 30 ستمبر 2020: سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے اڈوانی، اوما بھارتی، کلیان سنگھ سمیت تمام 32 ملزمان کو بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کہا کہ بابری مسجد کی گنبد پر غیر سماجی لوگ چڑھے ہوئے تھے اور ملزمان نے اس کے لئے کوئی سازش نہیں کی تھی۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ملزمان نے تو الٹے بھیڑ کو روکنے کی کوشش کی تھی۔